یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے گزشتہ روز بلغاریہ کی نائب وزیر خارجہ ' ولیسلاو پتروا' جو ایران-بلغاریہ سیاسی مشاورت کے تیسرے دور کے لیے تہران میں ہیں، کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
امیر عبداللہیان نے گزشتہ سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے دونوں ممالک کی اقتصادی صلاحیت کے مطابق نہیں سمجھا۔
انہوں نے توانائی، ٹرانزٹ اور سامان اور خوراک کی نقل و حمل کے شعبوں میں دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے تجارتی تعاون کو وسعت دینے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے اہم علاقائی مسائل بالخصوص یوکرین کے بحران کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ امید ہے کہ یہ جنگ جلد از جلد ختم ہو جائے گی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے پابندیاں اٹھانے کیلیے مذاکرات کے ساتھ ساتھ ایک اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ایران کے پختہ عزم پر زور دیا۔
اس موقع پر بلغاریہ کی نائب وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ اپنی تعمیری بات چیت کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ تجارت، ثقافتی اور کھیلوں کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کا اعلان کیا۔
انہوں نے جوہری مذاکرات میں کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے سفارتی کوششوں کو تمام فریقین کے مفاد میں قرار دیا۔
میں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ